نئی دہلی،27ڈسمبر(ایجنسی) ملک میں ایک طرف جہاں صرف 24.4 لاکھ ٹیکس ادا کرنے والے ہیں جو اپنی سالانہ آمدنی 10 لاکھ روپے سے اوپر اعلان کرتے ہیں، وہیں دوسری طرف گزشتہ پانچ سال سے ہر سال ملک میں 35،000 لگژری گاڑیوں سمیت کل 25 لاکھ نئی کاروں خریدی جاتیں ہیں.
ایک اعلی افسر کے مطابق ملک کی آبادی 125 کروڑ سے زیادہ ہے جبکہ 15-2014 میں انکم ٹیکس ریٹرن بھرنے والوں کی تعداد صرف 3.65 کروڑ تھی. اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اب بھی بڑی تعداد میں لوگ کر کے دائرے سے باہر ہیں. افسر نے کہا، اندازہ سال 15-2014 میں ریٹرن بھرنے والے 3.65 کروڑ لوگوں میں سے صرف 5.5 ملین
لوگوں نے ہی پانچ لاکھ روپے سے زیادہ کا انکم ٹیکس دیا جو کہ کل کر مجموعہ کا 57 فیصد ہے.
اس کا مطلب یہ ہوا کہ ٹیکس ریٹرن بھرنے والوں میں سے صرف 1.5 فیصد کا ٹیکس آمدنی میں 57 فیصد شراکت رہا ہے. کاروں کی فروخت کے ساتھ اگر ٹیکس ریٹرن کے مقابلے کی جائے تو چونکا دینے والی تصویر سامنے آتی ہے.
افسر نے کہا، 'گزشتہ پانچ سالوں کے دوران کاروں کی فروخت اوسطا 25 لاکھ سالانہ رہی ہے. گزشتہ تین سال میں کاروں کی فروخت 25.03 لاکھ، 26، لاکھ اور 27 لاکھ رہی.